کیا میں بلاگر ہوں؟

نہیں، میں خود کو بلاگر نہیں مانتا۔

سن دو ہزار گیارہ کی بات ہے کہ مجھے لفظ بلاگ کا مطلب معلوم نہ تھا، کہ یہ کس بلا کا نام ہے، یہ ہوتا کیا ہے، اس کو کس مقصد کے لیے استعمال کیا جاتا ہے اور اس کے کیا فوائد ہیں۔ یونیورسٹی کا طالب علم تھا اور پڑھائی سے زیادہ فیس بک اور یاہو چیٹ روم میں مصروف رہتا تھا، ایک دن اچانک ایم ایس این مسینجر پر ‘مفت بلا گ بنایئں’ کا اشتہار نظر آیا، تحقیق کے کیڑے نے کاٹا اور گھس گیا گوگل میں۔۔ بلاگ اور بلاگنگ سے متعلق جتنی ای بکس(E-Books) نظر آئیں۔۔سب ڈاؤن لوڈ کر ڈالیں۔۔ اور تجرباتی طور پر بلاگ سپاٹ پر بلاگز بنانا شروع کر دیے۔۔ ہر ہفتے ایک نیا بلاگ اور نیا مضمون۔۔ تفریح، تعلیم، کھیل، ٹیکنالوجی اور پتہ نہیں کیاکیا۔۔۔ ہر کیٹگری کے مفت ڈومینز پر قبضہ جما لیا۔۔ لیکن۔۔ لکھوں کیا؟ یہ معلوم نہ تھا۔۔ ہاں بس بلاگ بنا لیا۔

تب اخبارات پڑھنے کا جنون ہوتا تھا، سیاسی کالمز، خبریں، مضامین۔۔ تو ان سب چیزوں کا مجموعہ اک بلاگ پر ڈالنا شروع کر دیا۔۔ امیج کمپیوٹر میں محفوظ کرکے بلاگ میں اپ لوڈ کر دیتا اور چھاپ دیتا۔۔ اور پھر خوش ہوتا کہ واہ میری بھی اب ایک ویب سائٹ ہے۔۔۔ لیکن ایک مسئلہ تھا۔۔ کہ میرے علاوہ کوئی اس ویب سائٹ یا بلاگ پر آتا نہ تھا۔ میں اکیلا ہی سارا دن بیٹھا ویب پیجز کھنگالتا اور دیکھتا رہتا۔۔ پھر گوگل میں گھس گیا اور ایک اصطلاح سرچ انجن آپٹمائزیشن معلوم پڑی۔۔ جسے ایس ای او(SEO) بھی کہا جاتا ہے۔ گوگل نے کہا کہ آپ ایس ای او(SEO) اپنائیں تو آپ کے بلاگ پر لوگ ایسے آنا شروع ہو جائیں گے جیسے مزاروں پر لنگر کے وقت رش لگا ہوتا ہے۔۔ پھر کیا تھا۔۔۔ جتنی ای بکس ملیں سب ڈاؤن لوڈ کر لیں اور ایس ای او کے ناجائز ابو بلیک ہیٹ ایس ای او (Black Hat SEO) سے بھی شناسائی ہو گئی۔

پھر شاہد آفریدی کی تولیے کے اندر تصویر کو اپنے بلاگ کی زینت بنایا اور ایک خاص کی ورڈ استعمال کیا، بلیک ہیٹ ایس ای او کا منتر پھونکا اور گوگل کے پہلے صفحے پر لا کر خود کو پاکستان میں بلاگنگ اور ایس ای او(SEO) کا چیمپئن سمجھنا شروع کردیا۔

اسی عرصہ میں انٹرنیٹ پر پاکستان کے دوسرے بلاگنگ ایوارڈز کا چرچہ شروع ہوگیا، میں جو کچھ بھی لکھے بغیر خود کو بہترین بلاگرز میں شمار کرتا تھا، حصہ لینے میں پیش پیش تھا۔ چونکہ میرے لیے بلاگ کا مطلب بلاگ سپاٹ پر ایک مفت ڈومین کا ہونا اور اس میں کچھ بھی چھپا ہونا تھا، اس لیے بلاگ ٹریفک کے بل بوتے پر  میں خود میں ایک بہت بڑا بلاگر تھا۔ لیکن جب میں نے بلاگ ایوارڈز کی ویب سائٹ پر موجود دوسری انٹریز دیکھیں اور ان بلاگز کو کھول کر پڑھا، میں تو ششدر رہ گیا۔۔ یہ کیا ہے، یہ کون لوگ ہیں، یہ کیسے اور کیوں لکھتے ہیں اتنا؟ تب مجھے بلاگنگ کی اصل روح اور مقصد سمجھ آیا، میں اتنا عرصہ بلاگ بنانے ، اس پر ٹریفک لانے اور اس کے تکنیکی پہلوؤں میں لگانے کے بعد اب سمجھا تھا کہ پاکستان میں بلاگ لکھنے اور اسے سہی مقاصد کے لیے استعمال کرنے والے ‘اصلی بلاگرز’ کون لوگ ہیں۔ جو دن رات اپنے بلاگ کو خوبصورت بنانے، تحاریر کے مقابلوں میں حصہ لینے، گیسٹ بلاگنگ جیسی سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کے حصہ لیتے، جو اپنی تحریروں سے انٹرنیٹ پر کہرام مچا دیتے، جو اپنا ایک انداز رکھتے ہیں۔ میں کہاں کا بلاگر جو کبھی کچھ لکھے بغیر خود کو ان کے برابر سمجھ بیٹھا تھا۔

پھر میری زندگی میں ٹوئٹر کا دور چلا آیا، اور اردو میں لکھنے والے پاکستان کے بڑے بلاگرز کو قریب سے دیکھا، ان کی تحاریر کو پڑھا اور میرے دل میں ان بلاگرز کا ایک مقام بنا، ان کی عزت بنی۔ لفظ بلاگر میرے لیے اہمیت اختیار کر گیا اور میرے لیے ہر کوئی اس معیار پر پورا نہیں اترتا۔

اب اس کمرشل دور میں میری کہانی بہت سے لوگوں کی کہانی بن گئی ہے، وہ بھی مفت ڈومین پر بلاگ بنا کر بلاگرز بن چکے ہیں، اور مزے کی بات یہ ہے کہ ان کو بلاگرز مانا بھی جاتا ہے۔

آپ کیا کہتے ہیں؟

42 خیالات “کیا میں بلاگر ہوں؟” پہ

  1. بہت ہی بہترین تجزیہ میرے بھائی کا، اور میرا آج بھی بہت سے بہت اچھا لکھنے والوں سے یہی جھگڑا رہتا ہے کے جب تمھارے بلاگ پر بے تحاشہ ٹریفک ہے اور لوگ تمھارے لکھے کو پڑھتے ہیں تو اپنی صلاحتیوں کو لوگوں کے فائدے اور اصلاح کے لئے استعمال کرو ورنہ میرے جیسے چولیں مارنے والے تو بےتحاشہ ہیں

    پسند کریں

  2. میری بھی ایسی ہی کہا ی ہے بس یہ کہ ایس سی او والی حرکت نہیں کی سو ٹریفک ویسی ہے جیسی وی آئی پی موومنٹ کے دوران عوام کی ہوتی.
    اردو بلاگرز سے ہی متاثر ہوکے میں نے بھی لکھنا شروع کیا اور اپنے پیش لفظ میں بھرپور اظہار بھی کیا. باقی، متواتر لکھتے رہیں اللہ کرے زورِ قلم اور زیادہ.

    پسند کریں

  3. HQ

    مجھے اسکو پرنے پے جتنی مشکل پیش ای اس سے کہیں زیادہ لکھنے میں ھو رہے ھے لیکن مینے شوچا کے کوشش زرور کرنی چاھیے۔ spelling mistakes کے مافی چاھتی ھوں ۔ اس بلاگ پوست کو پر کر اچا لگا اور inspiration ملی کے کبہی شاید میں بہی بلاگر بن سکوں اور اس کے سات سات کافی informative بھی تھی۔ شکریہ

    پسند کریں

  4. بہت مختصر الفاظ میں جامع تفصیل فراہم کی ہے۔
    بلاگنگ ایوارڈز ایک اچھا سلسلہ تھا جس نے کئی لوگوں کو بلاگنگ میں داخل کروانے میں اہم کردار ادا کیا اور ساتھ ساتھ نئے اور پرانے بلاگرز کی حوصلہ افزائی کا سامان بھی فرام کیا لیکن بدقسمتی سے اب ناجانے کیوں یہ ایوارڈ نہیں ہوتے۔

    پسند کریں

  5. Salman Khan

    Buhat khobsorat… Main ne bhi Amitabh ko dek kay blog shuru kiya tha.. Lakin kuch hi arsay me dil uchat ho geya.. Na mustakil mezaji thi na, na koi khas maqsad…

    Lakin Ap buhat acha likthay hai.. Likthay raheye.. Or logo ko samjathay rahe..

    پسند کریں

  6. I agree with what you say to an extent. But then again there are different types of bloggers. There are people who write for societal welfare but then there are also people who want to showcase their art (pictures, painting or like in my case, stories).
    Apart from that, your grasp on the Urdu language is very good, MashaAllah.

    پسند کریں

  7. nuqoosh

    بہت عمدہ احسن !!
    ہم تو آج تک آپ کو نپے تلے ٹوئیٹس کی بدولت ہی جانتے تھے آج پتا چلا کہ آپ ایک اچھے قلم کار بھی ہو۔ قاری شروع سے آخر تک پورا مضمون ایک سانس میں پڑھ لیں اور اسے کنہیں بھی بوریت محسوس نہ ہو ۔۔ یہ ہی تو ایک اچھی تحریر کی علامت ہے۔۔۔ مبارک

    ہماری بھی ملتی جلتی کہانی ہے ۔۔۔ پہلے بلاگر ۔۔ پھر ورڈپریس ۔۔ اور اب اینڈرائڈ کی دنیا ۔۔۔۔۔۔۔۔ دیکھتے ہیں اس لا ابالی طبیعت کو کہاں چین ملتا ہے۔
    😉 😀

    ڈاکٹر سیف قاضی
    الھند

    پسند کریں

  8. maza ageya parh kr. meri kahani aisi to nahi hai lakin kuch isi raah mein ja rhi hai aur mazeed agay jana chah rhi hoon. jo tips and tools ap ne batye hain un se shayad ab zror koi madad mil skti hai. bhot bohat shukriya! aur aisi mazaydar baatien yoon he likhty rhain. jab tk jaan hai yoon he qlam chalaty rhain. 🙂 Thanks again.

    پسند کریں

  9. پنگ بیک: کیا میں بلاگر ہوں؟ | Haroon's World

تبصرہ کریں